میونسپلٹی ( بلدیہ کونسل) کے انتخابات میں حصہ لینے کے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے؟
بسم الله الرحمن الرحيم
سوال:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
میونسپلٹی ( بلدیہ کونسل) کے انتخابات میں حصہ لینے کے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے؟
انس زین کی جانب سے
ختم شد
جواب:
میونسپلٹی (کونسل) یا بلدیہ بنیادی طورپر عوام کو خدمات اور انتظامی امور میں مدد فراہم کرتی ہے ۔ اس تناظر میں بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینا جائز ہے، لیکن آج کل میونسپلٹی کو دیگر سرگرمیوں کی ذمہ داری بھی دی جاتی ہے اور خاص طور پر ہمارے ممالک میں ایسا کیا جاتا ہےجس کی وجہ سے یہ حکومت کا آلہ کار بن جاتی ہے جو حکومت کی پالیسی اپناتی ہے اور حکومت کی حمایت کے لئے لوگوں کو اکٹھا کرتی ہے، اس کے ساتھ ہی وہ اُن امور کے لئے لائسنس بھی دیتی ہے جو شریعت میں حرام ہیں۔
میونسپلٹی کی حقیقت یہ ہے کہ وہ صرف انتظامی خدمات ہی انجام نہیں دیتی بلکہ یہ ایک ایگزیکٹو (executive)شعبہ ہے جو حکومت کی پالیسی کی ہی پیروی کرتی ہے۔ اتھارٹی کی طرف سے قائم کردہ کسی بھی سیاسی سرگرمی میں حصہ لینا اس پر واجب ہوتا ہے ۔ مزید یہ کہ بلدیہ اپنے مال کا غیرشرعی طور پر تصرف کرتی ہے۔ لہٰذا اس پر شرعی حکم کی بنیاد اس بات پر نہیں ہوگی کہ بلدیہ سیاسی اقتدار سے الگ ایک خدمت کار اور انتظامی ادارہ ہے، جبکہ حکومت کا اس سے تعلق صرف برائے نام نہیں ہے بلکہ حکومتی پالیسی پر عمل در آمد میں اس کا اہم کردار ہے حتٰی کہ یہ بلدیہ کونسل میں متفقہ طور پر لئےگئے فیصلوں کوبھی منسوخ کر سکتی ہے۔
تو اس تناظر میں بلدیہ کے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہے۔ لیکن اگر حقیقی طور پر یہ عوامی خدمات اور انتظامی امور کا ادارہ ہو اور اس کی کارکردگی شرعی حدود کے اندر ہو، تو پھر اس کے انتخابات میں شرکت جائز ہو جائے گی ۔۔۔ دوسرے الفاظ میں، ہم ان انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے اگر بلدیہ میں مذکورہ بالہ صفت پائی جائیں۔ہاں اگر وہ سیاسی طاقت کی مداخلت کے بغیر انتظامی اداروں کے طور پر کام کرتی ہو تو ہم ان کے انتخاب میں شامل ہو سکتے ہیں۔
آپ کا بھائی
عطاء ابن خلیل ابو الرشتہ
12 محرم الحرام، 1438 ہجری
ختم شد