پریس نوٹ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
پاکستان کے مسلمان نیوزی لینڈ کی دومساجد میں نماز جمعہ کے دوران مسلمانوں کے خوفناک قتل عام پر شدید غصے میں مبتلا ہیں، اور وہ اس وقت اپنے جذبات کا اظہار کھل کر سوشل میڈیا، عوامی مقامات اور مساجد میں کررہے ہیں۔یہ بات واضح ہے کہ صدیوں پہلے صلیبی نفرت کی جو آگ بھڑکائی گئی تھی وہ ایک بار پھر مغرب میں بھر پور طریقے سے جل اٹھی ہے اور یہ آگ مغرب کےتمام علاقوں تک پھیل گئی ہے۔ نیوزی لینڈ میں مسلمانوں کے قتل عام کرنے والے اس درندے نے اپنے اسلحےکو صدیوں پہلے صلیبیوں کے خلافت کے ساتھ تنازعات کے نشانات سے مزین کیا ہوا تھا۔ یہی وہ صلیبی نفرت ہے جس نے امریکا کو عراق اور افغانستان پر قبضےاور الاقصی اور مقبوضہ کشمیر کی مزاحمت کے خلاف صلیبی جنگ کا اعلان کرنے پر مجبور کیا تھا۔ یہی وہ صلیبی نفرت ہے جس کی وجہ سے مغرب بھر میں مسلمانوں پر مسلسل حملے ہورہے ہیں۔ یہی وہ صلیبی نفرت ہے جس کی وجہ سے مغرب پاکستان سے اس بات پر اصرار کرتا ہے کہ وہ کرائے کے سہولت کار بن کر افغانستان میں اس کے قبضے کی حمایت کرے اور مقبوضہ کشمیر میں چلنے والی تحریک مزاحمت کے لیے ہر طرح کی حمایت کو کچل دے۔ اس صلیبی نفرت کی پاکستان کے صدر، وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے مذمت نہیں کی، ان کےمذمتی بیانات میں نہ تو کوئی وزن تھا اور نہ ہی ان کی کوئی اہمیت ہے۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا،
وَلَن تَرْضَىٰ عَنكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارَىٰ حَتَّىٰ تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ ۗ قُلْ إِنَّ هُدَى اللَّهِ هُوَ الْهُدَىٰ ۗ وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُم بَعْدَ الَّذِي جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ ۙ مَا لَكَ مِنَ اللَّهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍ
"اور تم سے نہ تو یہودی کبھی خوش ہوں گے اور نہ عیسائی، یہاں تک کہ تم ان کے مذہب کی پیروی اختیار کرلو۔ (ان سے) کہہ دو کہ اللہ کی ہدایت (یعنی دین اسلام) ہی ہدایت ہے۔ اور (اے پیغمبر) اگر تم اپنے پاس علم (یعنی اللہ کی وحی) کے آ جانے پر بھی ان کی خواہشوں پر چلو گے تو تم کو اللہ (کےعذاب) سے (بچانے والا) نہ کوئی دوست ہوگا اور نہ کوئی مددگار” (البقرۃ 2:120)۔
جس طرح بھرپور طریقے سے مسلمانوں کے خلاف مسلسل یہ صلیبی مہم جاری ہے، اس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں امت کی ڈھال، خلافت، کی ضرورت ہے۔ اپنی ڈھال کے بغیر ہماری حیثیت پوری دنیا میں ایک یتیم بچے کی سی ہےجو آسانی سے اُن لوگوں کا شکار بن جاتا ہے جن کے دل اسلام کی نفرت سے لبریز ہیں جیسا کہ ہندو ریاست، یہودی وجود اور مغربی صلیبی۔ اپنی ڈھال کی غیر موجودگی کی وجہ سے مسلمانوں پر ایسے بداعمال حکمران مسلط ہیں جو ہماری لاشوں کو گنتے ہیں ، تعزیتی پیغامات اور غیر موثر مذمتی بیانات جاری کرتے ہیں اور مغربی صلیبیوں کی مسلمانو ں کے خلاف مکروہ اور خوفناک سازشوں میں اُن کا ساتھ بھی دیتے ہیں۔ لیکن جب اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی کا دور تھا تو مسلمانوں کو دنیا میں ہر جگہ طاقت اور مددو حمایت میسر تھی۔ اسلام کی حکمرانی کی وجہ سے صلاح الدین ایوبیؒ دوری کے باوجود حرکت میں آئے اور شام کی سرزمین اور اس کے مسلمانوں کو صلیبیوں کے قبضے سے نجات دلائی۔ اسلام کی حکمرانی کی وجہ سے محمد بن قاسم ؒدوری کے باوجود حرکت میں آئے اور برصغیر میں مسلمانوں کو جابر راجہ داہر کے ظلم سے نجات دلائی۔ اسلام کی حکمرانی کی وجہ سے سلطان اورنگزیب عالمگیر مظلوم مسلمانوں کی پکار کا جواب دینے کے لیے میانمار کے موجودہ بدھسٹ مشرکین کے آباؤاجداد راکھائین ریاست کے خلاف حرکت میں آئے۔ یہ ہماری خلافت ہی ہو گی جو ہماری حفاظت کے لیے ڈھال بنے گی،لہٰذا ہم پر لازم ہے کہ ہم اس کے دوبارہ قیام کی جدوجہد کریں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ
"یقیناً امام (خلیفہ) ڈھال ہے جس کے پیچھے رہ کر تم لڑتے ہو اور اس کے ذریعے تم تحفظ حاصل کرتے ہو”(مسلم)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کامیڈیا آفس