ہندو ریاست کشمیر کے مسلمانوں کو اندھا اور شہید کررہی ہے مگر باجوہ-عمران حکومت ہندو ریاست کے ساتھ دوستی کی پینگیں بڑھا رہی ہے
پریس نوٹ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
2009 سے مقبوضہ کشمیر کے مسلمان قابض ہندو افواج کے ہاتھوں بدترین مظالم کا سامنا کرتے ہوئے پیلٹ گن کی گولیوں کی وجہ سے آنکھوں کی روشنی سے محروم اور شہید ہو رہے ہیں ، لیکن اس کے باوجود باجوہ-عمران حکومت بھارت کو دوستی کی پیشکش کررہی ہے۔ ایک طرف مسلمان اپنے شہداء کو قبر کی مٹی کے حوالے کررہے ہیں ،جن میں ایک پندرہ سال کا نوجوان بھی شامل ہے، مگر دوسری طرف باجوہ-عمران حکومت 29 نومبر 2018 کو چار کلومیٹر طویل سڑک کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے بھارت کی جانب سے 2 جونیئر وزراء کو بھیجنے پر خوشی کا اظہار کررہی ہے۔ یہ سڑک بھارت کے ضلع گورداسپور میں موجود ڈیرہ بابا نانک کو پاکستان میں گردوارہ کرتارپور صاحب سے منسلک کرے گی۔ بھارت اپنے کلبھوشن یادیو نیٹ ورک کو پاکستان بھر میں بدامنی کی آگ لگانے، تباہی وبربادی پھیلانے اور عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہے،لیکن باجوہ-عمران حکومت آنکھیں بند کر کے صرف اس لیے بھارت سے دوستی، اتحاد اور نارملائزیشن کے قیام کے لیے بنیادیں ڈال رہی ہے کہ یہ امریکا کامطالبہ ہے۔ مسلمانوں کی صورتحال اس قدر بد ترین ہے کہ ان کے حکمران ان کے دشمنوں کواپنا دوست بنانے کے لیے دن رات ایک کررہے ہیں لیکن مظلوموں کی حمایت میں انگلی تک ہلانے کے روادار نہیں، جبکہ ان کے پاس ایک زبردست اور بہادر فوج ہے جس کے سپاہی اور افسران اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی خوشنودی کے لیے شہید ہونے سے بالکل بھی نہیں ہچکچاتے۔
اے پاکستان کے مسلمانو! اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
إِنَّمَا يَنْهَىٰكُمُ ٱللَّهُ عَنِ ٱلَّذِينَ قَٰتَلُوكُمْ فِى ٱلدِّينِ وَأَخْرَجُوكُم مِّن دِيَٰرِكُمْ وَظَٰهَرُوا۟ عَلَىٰٓ إِخْرَاجِكُمْ أَن تَوَلَّوْهُمْ ۚ وَمَن يَتَوَلَّهُمْ فَأُو۟لَٰٓئِكَ هُمُ ٱلظَّٰلِمُونَ
” اللہ اُن لوگوں کے ساتھ تم کو دوستی کرنے سے منع کرتا ہے جنہوں نے تم سے دین کے بارے میں لڑائی کی اور تم کو تمہارے گھروں سے نکالا اور تمہارے نکالنے میں اوروں کی مدد کی۔ تو جو لوگ ایسوں سے دوستی کریں گے وہی ظالم ہیں“(الممتحنہ:9)۔
اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
مَا مِنِ امْرِئٍ يَخْذُلُ امْرَأً مُسْلِمًا فِي مَوْضِعٍ تُنْتَهَكُ فِيهِ حُرْمَتُهُ وَيُنْتَقَصُ فِيهِ مِنْ عِرْضِهِ إِلاَّ خَذَلَهُ اللَّهُ فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ فِيهِ نُصْرَتَهُ وَمَا مِنِ امْرِئٍ يَنْصُرُ مُسْلِمًا فِي مَوْضِعٍ يُنْتَقَصُ فِيهِ مِنْ عِرْضِهِ وَيُنْتَهَكُ فِيهِ مِنْ حُرْمَتِهِ إِلاَّ نَصَرَهُ اللَّهُ فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ نُصْرَتَهُ
” جوکسی مسلمان کو کسی ایسی جگہ بے یار مدد گار چھوڑ دے گا، جہاں اس کی بے عزتی کی جائے، اس کی حرمت پامال کی جائے تو اللہ اسے ایسی جگہ بے یارو مددگار چھوڑدے گا ، جہاں وہ اس کی مدد چاہے گا ، اور جو کسی مسلمان کی ایسی جگہ میں مدد کرے گا جہاں اس کی عزت میں کمی آرہی ہو اور اس کی حرمت پامال کی جا رہی ہو تو اللہ اس کی ایسی جگہ پر مدد کرے گا ، جہاں پراس کو اللہ کی مدد محبوب ہوگی “(ابو داود)۔
ہم پر لازم ہے کہ ہم حکومت کی جانب سے بھارتی وزراء کو دورے کی دعوت دینے کی مذمت کریں، بھارتی ہائی کمیشن کی بندش اور بھارت کے خلاف جنگی حکمت عملی پر مبنی پالیسی اختیار کرنے کا مطالبہ کریں کیونکہ وہ ایک کھلا دشمن ہے۔ اور ہم پرلازم ہے کہ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی جدوجہد کریں تا کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کو سیاسی وفوجی حمایت فراہم کی جاسکے۔ خلافت کے قیام کے بعد ہی ہمیں ایسے حکمران ملیں گے جو استعمار کے احکامات ماننے والے نہیں بلکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات پر عمل کرنے والے ہوں گے۔ خلافت کے قیام کے بعد ہی یہ عظیم امت اپنے بے پناہ وسائل کے ساتھ خلیفہ راشد کی قیادت میں یکجا ہو گی اور ایک ایسی قوت میں تبدیل ہوجائے گی کہ اس کے دشمن اس کے نام سے ہی خوف کھانے لگیں گے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
فَلا تَهِنُوا وَتَدْعُوا إِلَی السَّلْمِ وَأنْتُمُ الْأعْلَوْنَ وَاللَّهُ مَعَكُمْ وَلَنْ يَتِرَكُمْ أعْمَالَكُمْ
” تو تم ہمت نہ ہارو اور (دشمنوں کو) صلح کی طرف نہ بلاؤ۔ اور تم تو غالب ہو۔ اور اللہ تمہارے ساتھ ہے وہ ہرگز تمہارے اعمال کو کم (اور گم) نہیں کرے گا“ (محمد:35)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس