باجوہ-عمران حکومت اپنے ہارے ہوئے آقا امریکا،کی افغانستان میں مستقل موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے افغان مذاکرات میں سہولت کاری کا کرداراداکر کے اسلام اور مسلمانوں سے غداری کررہی ہے
بسم اللہ الرحمن الرحیم
پریس نوٹ
قطر میں افغان طالبان کے ساتھ امریکا کے مذاکرات میں پاکستان کے سہولت کاری کے کردار پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے 27 جنوری 2019 کو کہا کہ، "ہم چاہتے ہیں کہ افغان اپنے مسائل بین الافغان مذاکرات کے ذریعے حل کریں”۔ لیکن سہولت کاری کےکردار میں کامیابی کس بھی صورت ہمارے لیے خوشی کا باعث نہیں ہوسکتی کیونکہ بین الافغان مذاکرات ایک امریکی منصوبہ ہے جس کا مقصد افغانستان میں امریکی اڈوں پر پرائیوٹ کانٹریکٹرز(کرائے کے فوجی) اور امریکی سرکاری افواج کی تعیناتی کی صورت میں افغانستان میں اپنی موجودگی کو برقرار رکھنا ہے۔ امریکی پشت پناہی سے شروع کیے جانے والے”امن” مذاکرات میں سہولت کاری کا کردار ادا کرنا مسلمانوں سے غداری ہے کیونکہ یہ مذاکرات میدان جنگ میں متوقع امریکی شکست کو مذاکرات کی میز پر امریکہ کے لیے فتح میں تبدیل کر دیں گے۔ افغانستان میں امریکا کی موجودگی ہی خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہےکیونکہ امریکا اافغانستان میں اپنی موجودگی کا فائدہ اٹھا کر بھارت کے ساتھ مل کر واحد مسلم ایٹمی قوت ،پاکستان، کے خلاف، خفیہ جنگیں مسلط کرتا ہے -پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت یہ حقیقت جاننے کے باوجود افغان "امن ” مذاکرات میں سہولت کاری کاکردار ادا کر رہی ہے ۔ امریکا افغانستان میں اربوں ڈالرز اور ہزاروں جانیں لگا چکا ہے اور اس کی نظرافغانستان کی معدنی دولت پر بھی ہے۔ خود امریکی پینٹاگون نے افغانستان کو "لیتھیم (Lithium)کا سعودی عرب "قرار دیا ہے ۔ اس لیے ظاہری بیانیہ کے برعکس امریکہ کا افغانستان سے مکمل انخلاء کا کوئی ارادہ نہیں۔
لیکن ان تمام باتوں کے باوجود، پاکستان کے حکمرانوں نے افغانستان میں ” کرائے کے سہولت کار” کا کردار ادا کیا۔ پاکستان کے حکمرانوں نے افغان طالبان کو مذاکرات میں شرکت پر مجبور کرنے کے لیے دھمکیوں اور ترغیبات یعنی اغوا و قتل اور کچھ افغان طالبان رہنماوں کی رہائی اور مالی فوائد کی لالچ ، کی پالیسی اختیار کی۔ اس طرح ان حکمرانوں نے خود کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی سزا کا حق دار بنا لیا ہے کیونکہ انہوں نے افغان طالبان کو ایک نہیں بلکہ دوگناہوں کو قبو ل کرنےپر مجبور کرنے کی دعوت دی ہے۔ پہلا گناہ یہ ہے کہ پاکستان کے حکمران افغان طالبان کو، جو کہ کامیابی کے انتہائی قریب ہیں، جہاد سے دستبرداری کی دعوت دے رہے ہیں جبکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، مَا تَرَكَ قَوْمٌ الْجِهَادَ إلاّ ذُلّوا "جس قوم نے جہاد سے دستبرداری اختیار کی وہ ذلیل و رسوا ہوئی”(احمد)۔ دوسرا گناہ یہ ہے کہ پاکستان کے نافرمان حکمران افغان طالبان کو افغانستان میں امریکی پشت پناہی سے نافذ ہونے والےانسانوں کے بنائے ہوئےطاغوتی نظام میں شمولیت کی دعوت دے رہے ہیں تا کہ کابل میں امریکا کی کٹھ پتلی حکومت برقرار رہے جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا ہے، أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آمَنُوا بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَن يَتَحَاكَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَن يَكْفُرُوا بِهِ وَيُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَن يُضِلَّهُمْ ضَلَالًا بَعِيدًا ” کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو دعویٰ تو یہ کرتے ہیں کہ جو (کتاب) تم پر نازل ہوئی اور جو (کتابیں) تم سے پہلے نازل ہوئیں ان سب پر ایمان رکھتے ہیں اور چاہتے یہ ہیں کہ اپنا مقدمہ طاغوت کے پاس لے جا کر فیصلہ کرائیں حالانکہ ان کو حکم دیا گیا تھا کہ اس سے اعتقاد نہ رکھیں اور شیطان (تو یہ) چاہتا ہے کہ ان کو بہکا کر رستے سے دور ڈال دے ” (النساء 4:60)۔
اے پاکستان کے مسلمانو! خلافت کے داعی حکمرانوں کی جانب سے امریکہ کےکرائے کے سہولت کار کا کردار ادا کرنے کے خلاف زبردست مہم چلاتے رہیں گے، انشااللہ!۔ خلافت کے داعی مظاہروں، بااثر افراد سے وفود کی صورت میں ملاقاتوں اور سوشل میڈیا پیغامات کے ذریعے حکمرانوں کی غداری کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔ لہٰذ ا آپ اُن کی اِن کوششوں میں ہر ممکن معاونت کریں۔ یقیناً یہ آپ پر فرض ہے کہ دشمن کے ساتھ ہونے والی سودے بازی کو روکیں او ر اسے مسترد کردیں ۔ یقیناً دشمن کو ذلت آمیز انخلاء کی راہ پر ڈال دیا گیا تھا لیکن اس سودے بازی کے ذریعے اسے واپسی کا رستہ مہیا کیا جارہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اُس ریاست کو قائم کریں جو تمام مسلم ریاستوں کو قابض دشمنوں کے خلاف ایک زبردست قوت کی صورت میں یکجا کردے گی۔ آئیں کہ ہم نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی زبردست جدوجہد کریں تا کہ ایک طویل عرصے سے اپنے دشمنوں کے ہاتھوں ہم پر آنے والی ایک کے بعد ایک مصیبتوں کا سلسلہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے ۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس