رمضان کے مہینے میں بھی پاکستان کے ہدایت سے محروم حکمران نوید بٹ کی سات سالہ جبری گمشدگی کو ختم کرنےپر تیار نہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
پریس نوٹ
رمضا ن کے اس مقدس مہینے میں کہ جس میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اپنی آخری کتاب قرآن نازل فرمائی، اللہ کے مخلص بندے نوید بٹ کی سات سالہ جبری گمشدگی کا سلسلہ جاری ہے جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی کی دعوت کے علمبردار تھے۔ اس رمضان نوید بٹ کے اغوا کو سات سال پورے ہوگئے جوولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان ہیں جنہیں 11 مئی 2012 کو سکیورٹی حکام نے ان کے بچوں اور ہمسائے کے سامنے اغوا کیا تھا۔ اور اس رمضان میں بھی پاکستان کے حکمرانوں نے نوید بٹ کو اپنے بیوی بچوں کے ساتھ سحر و افطار کی نعمت و برکت سمیٹنے سے محروم کر رکھا ہے۔ یہ حکمران نوید بٹ سے اس قدر سنگدلی کا برتاؤ کررہے ہیں جو پاکستان میں نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی سیاسی و فکری جدوجہد کررہے تھے کہ آج کے دن تک ان کے بیوی بچوں کو ان کی خیریت کے متعلق کوئی خبر نہیں دی گئی لیکن دوسری طرف انہی حکمرانوں نے ہندو ریاست کے حملہ آور پائلٹ ابھینندن ورتھامن کوگرفتار کرنے کے بعد چائے بھی پیش کی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اسےفوراً رہا بھی کردیا ۔ کیا ہمدردی اور رحم صرف مسلمانوں کے دشمن کے لئے ہے اور اسلام کی دعوت کے علمبردار صرف بدترین سنگدلی کے حقدار ہیں؟!
اے پاکستان کے مسلمانو اور خصوصاً ان کے انٹیلی جنس افسران!
پاکستان کے حکمران نوید بٹ کورہا کرنے سے انکاری ہیں جبکہ ایسا شخص جو رمضان میں خود کو نیک اعمال کرنے سے محروم رکھے وہ واقعی محروم ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
إِنَّ هَذَا الشَّهْرَ قَدْ حَضَرَكُمْ وَفِيهِ لَيْلَةٌ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ مَنْ حُرِمَهَا فَقَدْ حُرِمَ الْخَيْرَ كُلَّهُ وَلاَ يُحْرَمُ خَيْرَهَا إِلاَّ مَحْرُومٌ
” یہ مہینہ آ گیا اور اس میں ایک ایسی رات ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے، جو اس سے محروم رہا وہ ہر طرح کے خیر ( بھلائی ) سے محروم رہا، اور اس کی بھلائی سے محروم وہی رہے گا جو ( واقعی ) محروم ہو “(ابن ماجہ)۔
حکمران اپنے گناہ پر اصرار کررہے ہیں جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے رمضان میں گناہ سے بچنے کو آسان کردیا ہے۔ رسول اللہ ﷺنے فرمایا،
إِذَا جَاءَ رَمَضَانُ فُتِّحَتْ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ النَّارِ وَصُفِّدَتِ الشَّيَاطِينُ
”جب رمضان آتا ہے تو جنت کے دروازے کھل جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند ہو جاتے ہیں اور شیاطین زنجیروں میں کس دئیے جاتے ہیں “(بخاری)۔
اور پاکستان کے حکمران پوری بے شرمی سے نوید بٹ پر ظلم کررہے ہیں یہ جانتے ہوئے کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ روزہ دار اور مظلوم کی دعا کا جواب دیتا ہے اگرچہ یہ کچھ دیر بعد ہی ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
ثَلاَثَةٌ لاَ تُرَدُّ دَعْوَتُهُمُ الإِمَامُ الْعَادِلُ وَالصَّائِمُ حَتَّى يُفْطِرَ وَدَعْوَةُ الْمَظْلُومِ يَرْفَعُهَا اللَّهُ دُونَ الْغَمَامِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَتُفْتَحُ لَهَا أَبْوَابُ السَّمَاءِ وَيَقُولُ بِعِزَّتِي لأَنْصُرَنَّكِ وَلَوْ بَعْدَ حِينٍ
” تین لوگوں کی دعائیں مسترد نہیں کی جاتیں: پہلا عادل امام ہے، دوسرا روزہ دار جب وہ افطار کرے، اور تیسرا مظلوم جب کہ وہ بد دعا کرتا ہے، اللہ تعالیٰ (اس کی بد دعا کو) بادل کے اوپر اٹھا لیتا ہے، اس کے لیے آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتےہیں اور اللہ تعالیٰ کہتا ہے: قسم ہے میری عزت کی میں ضرور تیری مدد کروں گا اگرچہ کچھ دیر بعد ہی سہی “(ابن ماجہ)۔
کیا یہ ظلم اور گناہ اس قدر بڑھ نہیں گیا کہ ہم کم از کم نوید بٹ کی رہائی کے حق میں اپنی آواز بلند کریں؟! اور کیا پاکستان کے حکمرانوں کو فوری طور پر نوید بٹ کو رہا نہیں کردینا چاہیے تا کہ وہ خود کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے غیض و غضب سے بچا سکیں؟! اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے خبردار کیا ہے،
إِنَّ الَّذِينَ يُحَادُّونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ أُوْلَئِكَ فِي الأَذَلِّينَ
” جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں وہ نہایت ذلیل ہوں گے“(المجادلہ:20)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
ختم شد