مقبوضہ کشمیر کی مسلم سرزمین کو مودی کی گرفت سے نجا ت دلانے کےلیے افواجِ پاکستان کے شیروں کو کھلا چھوڑ دو تاکہ وہ سرینگر پر خلافت کا جھنڈا لہرا دیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اے اسلام اور مسلمانوں سے محبت کرنے والے، پاک سرزمین کے مسلمانو!
یہودی ریاست کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے ہندو ریاست نے مقبوضہ کشمیر کی پاکیزہ اسلامی سرزمین پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں ، وہ سرزمین کہ جس پر ہندو ریاست کا کوئی حق نہیں ہے اور جسےگذشتہ کئی دہائیوں سے شہیدوں نے اپنے خون سے سیراب کیا ہے ۔ 5 اگست 2019 ءکو ہندو ریاست نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کشمیر کی مخصوص خودمختار حیثیت ختم کرنے کا اعلان کیا اور متوقع مزاحمت کا سامنا کرنے کے لیے مزید افواج کو کشمیر میں تعینات کردیا، مواصلاتی رابطوں کو کاٹ ڈالا اور مزاحمتی تحریک کی شدت والے علاقوں کو نشانہ بنایا ۔ ہندو ریاست نے اپنے آئین کی شق 370 اور 35-A کو واپس لے کر کشمیر میں ہندوؤں کی آبادکاری کے دروازے کھول دیے ہیں۔ اس طرح ہندو ریاست نے مغربی استعماری طاقتوں کی محتاط نگرانی میں مقبوضہ کشمیر کی زمینی حقیقت کو تیزی سے تبدیل کردیا ہے تا کہ کشمیر پرہندو بالادستی کو یقینی بنایا جا سکے، یہ و ہی گھٹیا حربے ہیں جو یہودی وجود فلسطین میں اختیار کیے ہوئے ہے ۔ یقیناً ہندو ریاست نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا ہے کہ دھوکہ دہی اور چال بازی ہندو مشرک اشرافیہ کے خون میں رچی بسی ہے،اور وہ مسلمانوں کے ساتھ دشمنی میں سب سے بڑھ کر ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا، لَتَجِدَنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَةً لِّلَّذِينَ آمَنُوا الْيَهُودَ وَالَّذِينَ أَشْرَكُوا " تم دیکھو گے کہ مومنوں کے ساتھ دشمنی میں یہودی اور مشرک سب سے شدید ہیں"(المائدہ 5:82)۔
اے اسلام اور مسلمانوں سے محبت کرنے والے ،پاک سرزمین کے مسلمانو!
ہندو ریاست نے ہماری سرزمین پر اپنی گرفت کو مضبوط کرنے کی کوشش کی ہے ، یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب پچھلے چند سالوں کے دوران مقبوضہ کشمیر میں اٹھنے والی شدیداور بھرپورعوامی تحریک نے کشمیر پرہندو ریاست کی گرفت کی کمزوری کو واضح کر دیا تھا، اور برہان وانی (اللہ اسے جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے)کی شہادت نے اس تحریک میں ایک نئی روح پھونک دی تھی۔ ہندو ریاست ایک ایسے وقت میں کشمیر پر اپنی گرفت کومضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے جب اس کی افواج ایسے مرد و خواتین کا مسلسل سامنا کرتے کرتے تھک چکی ہیں جنہیں موت کا کوئی خوف نہیں اور وہ جذبۂ شہادت سے سرشارہیں، جب کہ دوسری طرف ہندو ریاست کی افواج کوتعصب اور ذات پات کا نظام مفلوج کیے ہوئے ہے ،اس کے فوجی جوان خودکشیاں کررہے ہیں یا ذہنی بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔ اور ہندو ریاست کشمیر پر ایک ایسے وقت میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہےجب ہندو ریاست کی کمزوری مزید واضح ہو گئی تھی جب اِس سال کےآغاز میں مودی نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف وزری کی فاش اور غیر محتاط غلطی کی جس کا ہماری افواج نے ایک محدود مگر مضبوط جواب دیا ۔ ہمارے شیروں نے کامیابی کے لیے صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر بھروسہ کرتےہوئے بزدل ہندو افواج کوایسا منہ توڑ جواب دیا جس نے ان پر خوف طاری کردیا اور ان کی صفوں میں افراتفری پیدا کردی ،جس کے اثرات آج بھی باقی ہیں۔
جہاں تک پاکستان کے حکمرانوں کا تعلق ہے تو بجائے یہ کہ یہ حکمران فوری طور پر فوجی طاقت کا جواب فوجی طاقت سے دیتے ان جرأت سے عاری حکمرانوں نے عرب حکمرانوں کی مانندقابض ہندو ریاست کے لیے راہ ہموار کی تاکہ کشمیر پر اُس کی گرفت مضبوط ہوجائے۔ باجوہ-عمران حکومت نے ایسا اپنے آقا ، جابر و مغرورٹرمپ، کے احکامات کی اطاعت میں کیا اور یقیناً یہ حکومت اللہ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی کرتی ہے۔ ہندو ریاست کی کشمیر پر گرفت کو مضبوط بنانے کے لیے اس گھٹیا حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی اصولی مسلح مزاحمت کو ہتک آمیز انداز میں "دہشت گردی” قرار دیا جس پر مودی نے خوشی کے شادیانے بجائے ، جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا ہے ، وَاقْتُلُوهُمْ حَيْثُ ثَقِفْتُمُوهُمْ وَأَخْرِجُوهُمْ مِنْ حَيْثُ أَخْرَجُوكُمْ " اور (جو تم سے لڑتے ہیں ) انہیں جہاں پاؤ قتل کردو اور جہاں سے انہوں نے تمھیں نکالا ہے وہاں سے تم بھی انھیں نکال دو "(البقرۃ 2:191)۔ کشمیر کی مسلح مزاحمت کو دبانے کی خاطراِس گھٹیا حکومت نے کشمیر کے قابلِ قدرمجاہدین کی مالی مدد کے تمام ذرائع کا گلہ گھونٹ دیاجو انہیں مسلح قوت کی تیاری کے لیے درکارہیں ، اور یوں یہ حکومت مغربی استعماری طاقتوں کے "دہشت گردی کی مالی معاونت” کے خاتمے کے مطالبےکے سامنے جھک گئی ،اگرچہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا ہے، وَأَعِدُّوا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّةٍ وَمِنْ رِبَاطِ الْخَيْلِ تُرْهِبُونَ بِهِ عَدُوَّ اللَّهِ وَعَدُوَّكُمْ وَآخَرِينَ مِنْ دُونِهِمْ لاَ تَعْلَمُونَهُمُ اللَّهُ يَعْلَمُهُمْ "اور تم ان کے خلاف بھر پور تیاری کرو ، قوت اور پلے ہوئے گھوڑوں سے ، جن سے تم اپنے اوراللہ کے دشمنوں پر ہیبت بٹھا سکو اور ان لوگوں پر بھی جنھیں تم نہیں جانتے مگر اللہ جانتا ہے "(الانفال 8:60)۔ اور بجائے یہ کہ مودی کی طرف سے لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزی ، شدید گولہ باری اور ہولناک کلسٹر بمبوں کے استعمال کا منہ توڑ جواب دیا جاتا اور ہماری افواج کے شیروں کو حرکت میں لایا جاتا ، باجوہ-عمران حکومت نے ہماری افواج کو”تحمل” (Restraint)اختیار کرنے کا حکم جاری کیا اور مودی سے بار بار امن کی التجائیں کیں یہاں تک کہ مغرور ٹرمپ سے درخواست کی کہ وہ ثالث کا کردار ادا کرے جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے ، فَلاَ تَهِنُوا وَتَدْعُوا إِلَى السَّلْمِ وَأَنْتُمْ الأَعْلَوْنَ وَاللَّهُ مَعَكُمْ وَلَنْ يَتِرَكُمْ أَعْمَالَكُمْ "تو تم ہمت نہ ہارو اور (دشمنوں کو) صلح کی درخواست نہ کرو۔ تم ہی غالب رہنے والے ہو ۔ اللہ تمہارے ساتھ ہے وہ تمہارے اعمال کو ہرگز ضائع نہیں کرے گا"(محمد 47:35)۔
اے افواج پاکستان کے شیرو!
وہ اللہ رب العزت کہ جس کے ہاتھ میں آپ کی جان ہے ، وہ ذاتِ باری تعالیٰ کہ جو شہداء کی روحوں کو جنت کے پرندوں میں منتقل کردیتی ہے جو اس کے عرش کے گرد چکر لگاتےرہتے ہیں، اس نے اعلان کیا ہے، وَمَا لَكُمْ لاَ تُقَاتِلُونَ فِى سَبِيلِ ٱللَّهِ وَٱلْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ ٱلرِّجَالِ وَٱلنِّسَآءِ وَٱلْوِلْدَانِ ٱلَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَآ أَخْرِجْنَا مِنْ هَـٰذِهِ ٱلْقَرْيَةِ ٱلظَّالِمِ أَهْلُهَا "اور تمھیں کیا ہوا ہے کہ تم اللہ کی راہ میں اور اُن بےبس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہیں لڑتے جو دعائیں کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہمیں اس شہر سے نکال لے کہ جس کے لوگ ظالم ہیں "(الانفال 4:75)۔ اور محمدﷺ ،وہ اعلیٰ ترین فوجی کمانڈر کہ جس کی پیروی کرتے ہوئے آپ کو حرکت میں آنا چاہیے، نے فرمایا، ((مَا تَرَكَ قَوْمٌ الْجِهَادَ إلاّ ذُلّوا)) "کوئی بھی قوم جوجہاد کو ترک کرتی ہے وہ ذلیل و رسوا ہو جاتی ہے”(مسند احمد)۔ تو آپ کی وہ کون سی مبارک بٹالین ہو گی جو سب سے پہلے سرینگر میں تکبیر کا نعرہ لگا کر اس بات کا اعلان کرے گی کہ ہماری وادیٔ کشمیر پرمودی اور ہندو ریاست کے قبضے کا خاتمہ ہو گیا ہے!؟
آپ فوری طور پر نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کے قیام کے لیے نُصرۃ (عسکری مدد)فراہم کریں تا کہ ایک ایسا حکمران اقتدار کی باگ ڈور سنبھال لے جو صرف اور صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی کرتے ہوئے ہمیں فتح و کامیابی سے ہمکنار کرے۔ یہ صرف مسلمانوں کی ریاستِ خلافت ہی ہو گی جو بھارتی ہائی کمیشن کو بنداوراس کے عملے کو ملک بدر کرے گی اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے افواج کو حرکت میں لائے گی۔ صرف ہماری خلافت ہی مسلمانوں میں وہ جذبہ بھر دے گی کہ وہ بھوک، تکلیف ،جان و مال کے نقصان کی پرواہ کیے بغیر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی رضا کی خاطر جہاد فی سبیل اللہ کے لیے گھروں سے نکل کھڑے ہوں گے۔صرف خلافت ہی ہو گی جو حصول کشمیر کی جنگ کو مقبوضہ کشمیر تک محدود رکھنے کے لیے ایٹمی ہتھیاروں کو نصب کر ے گی۔ یہ خلافت ہی ہو گی جو مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو مسلح کرے گی اور پاکستان کے خواہش مند نوجوانوں کو ہنگامی بنیادوں پرفوجی تربیت فراہم کرے گی تاکہ وہ آپ کے شانہ بشانہ حرکت میں آنے کے لیے تیار ہوں۔ خلافت آپ کو حکم دے گی کہ محدود جوابی کاروائی اور مصنوعی جنگ کے تصورکو اپنے پاؤں تلے روندتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی حتمی آزادی کے لیے پوری قوت سےنکل کھڑ ے ہوں ۔ یقیناً اب آپ کی باری ہے کہ آپ کامیابی اور شہادت کی آرزو کے ساتھ نکلیں اور سرینگر پر خلافت کا جھنڈا لہرادیں، پس آگے بڑھیں اور اس مقصد کو گلے لگا لیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے ارشادفرمایا، يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ قَاتِلُواْ الَّذِينَ يَلُونَكُم مِّنَ الْكُفَّارِ وَلْيَجِدُواْ فِيكُمْ غِلْظَةً وَاعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ مَعَ الْمُتَّقِينَ"اے ایمان والو! اپنے نزدیک کے (رہنے والے) کافروں سے جنگ کرو اور چاہیئے کہ انہیں تمہاری سختی معلوم ہو جائے۔ اور جان رکھو کہ اللہ پرہیز گاروں کے ساتھ ہے "(التوبۃ 9:123)۔
حزب التحریر
ولایہ پاکستان
6 ذی الحج 1440 ہجری
7 اگست 2019 ء
ختم شد