افغانستان کی آزادی کے لیے پاکستان کی افواج کو حرکت میں لاؤ: ہمارے دروازے پرموجود مدرسے پر بمباری کر کے بچوں اور قرآنکے نسخوں کو جلا دیا گیا اور پاکستان کے حکمران ٹس سے مس نہیں ہوئے
پریس نوٹ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، مَثَلُ الْمُؤْمِنِينَ فِي تَوَادِّهِمْ وَتَرَاحُمِهِمْ وَتَعَاطُفِهِمْ مَثَلُ الْجَسَدِ إِذَا اشْتَكَى مِنْهُ عُضْوٌ تَدَاعَى لَهُ سَائِرُ الْجَسَدِ بِالسَّهَرِ وَالْحُمَّى ” مومنوں کی مثال ان کی دوستی اور اتحاد اور شفقت میں ایسی ہے جیسے ایک بدن کی، بدن میں جب کوئی عضو درد کرتا ہے تو سارا بدن اس میں شریک ہو جاتا ہے نیند نہیں آتی، بخار آ جاتا ہے "(مسلم)۔ افغانستان کے شہر قندوز میں ایک مدرسے پر امریکہ کی کٹھ پتلی کابل حکومت کی جانب سے ہونے والی بمباری کے خلاف پاکستان کا سوشل میڈیا پھٹ پڑا اور ایک عوامی بحث شروع ہوگئی جس میں سات سال تک کے کم عمر بچوں سمیت درجنوں شہری شہید ہوگئے۔ مسلمانوں کے ردعمل سے خوفزدہ ہو کر استعمار نے پہلے ان خبروں کو دبایا کہ وہ خود اس حملے میں ملوث ہے، اس کی ذمہ دار ی اپنی کٹھ پتلی حکومت پر ڈالی اورغم و غصے کے شکار مسلمانوں کے جذبات کو ٹھنڈا کرنے کے لیے فوراً اپنے ہی استعماری ادارے اقوام متحدہ کے ذریعے اس خوفناک سانحے کی تحقیقات کرانے کی یقین دہانی کا اعلان کردیا۔
اے پاکستان کے مسلمانو! ہم آپ کو نصیحت کرتے ہیں کہ اپنے غصے کا نشانہ درست مقام کو بنائیں۔ یہ بات متوقع تھی کہ امریکہ کی بٹھائی ہوئی ا ور اس کے اشاروں پر چلنے والی کٹھ پتلی حکومت مسلمانوں کا بھی ویسے ہی قتل عام کرے گی جیسے صلیبی خود کرتے ہیں۔ یہ بات متوقع تھی کہ کٹھ پتلی حکومت،جو امریکی قبضے کے خلاف جہاد کرنے والوں سے لڑتی اور ہندو ریاست کو گلے لگاتی ہے، امریکہ سے بھی بڑھ کر وحشی درندوں کا کردار ادا کرے گی۔ لیکن پاکستان کے حکمرانوں کے متعلق کیا کہا جائے جن کے پاس وہ تمام ذرائع ہیں جن کو استعمال کر کے امریکی قبضے کو ختم کیا جاسکتا ہے؟ کیا انہیں معاف کردیا جائے گا کہ وہ اس لیے حرکت میں نہیں آئے کہ استعماری ڈیورنڈ لائن کی حرمت کو پامال نہیں کرسکتے تھے؟ کیا انہیں امریکی قبضے کو ختم کرنے کی ذمہ داری سے آنکھیں چرانے پر معاف کردیا جائے گا جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا، وَمَا لَكُمْ لاَ تُقَاتِلُونَ فِى سَبِيلِ ٱللَّهِ وَٱلْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ ٱلرِّجَالِ وَٱلنِّسَآءِ وَٱلْوِلْدَانِ "اور تم کو کیا ہوا ہے کہ اللہ کی راہ میں اور اُن بےبس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہیں لڑتے”(النساء:75)۔ لیکن پاکستان کے حکمران تو امریکی قبضے اور اس کی کٹھ پتلی حکومت کو ختم کرنا تو دور کی بات اس ظالم کٹھ پتلی حکومت کو تسلیم کروانے کے لیے امریکی حکم پر افغان مجاہدین پربھر پور دباؤ ڈال رہی ہے تا کہ افغانستان میں امریکی قبضے کو قانونی و اخلاقی حیثیت حاصل ہوجائے۔ تو کیا پاکستان کے حکمران ہمارے غم و غصے اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی سزا کے حقدار نہیں ہیں کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا، إِلاَّ تَنفِرُواْ يُعَذِّبْكُمْ عَذَاباً أَلِيماً "اور اگر تم نہ نکلو گے تو اللہ تم کو بڑی تکلیف کا عذاب دے گا”(التوبۃ:39) ۔
اے پاکستان کے مسلمانو! رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، اَلْمُسْلِمُ أَخُو اَلْمُسْلِمِ، لَا يَظْلِمُهُ، وَلَا يَخْذُلُهُ ” مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، نہ اس پر ظلم کرے، نہ اس کو(مدد کے وقت) بے سہارا چھوڑے اور نہ اسے حقیر گردانے "(مسلم)۔ ان حکمرانوں کو مسترد کردو کیونکہ انہوں نے ہمیں چھوڑ دیا ہے۔ نبوت کے منہج پر خلافت کے قیام کی جدوجہد کرو جو امریکی قبضے کو برقرار رکھنے والے ڈھانچے کو ختم کردے گی جو کہ اصل دہشت گردی کا نیٹ ورک ہے۔ خلیفہ راشد ہمارے دارالحکومت میں امریکہ کے قلعہ نما سفارت خانے اور دیگر شہروں میں قونصل خانوں کو بند کردے گا جو جاسوسی کے اڈے ہیں۔ خلیفہ راشد امریکی ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک اور اس کی سرکاری انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ملک بدر کردے گا، زمینی و فضائی راستے بند کردے گا جن کو استعمال کرکے صلیبیوں کو افغانستان میں اسلحہ، شراب اور سور فراہم کیے جاتے ہیں اور ہماری طاقتور افواج کو قبائلی مسلمانوں کی حمایت میں حرکت میں لائے گا جنہوں نے امریکہ کو ناکوں چنے چبوا دیے ہیں۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس